وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کو نکلوانے کا طریقہ کار اور فیس

وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کو نکلوانے کا طریقہ کار اور فیس کے بارے میں معلومات یہاں سے حاصل کی جا سکتی ہیں. جن افراد کی اسناد دوران سفر گم ہو گئی ہوں یا گھر سے چوری ہو گئی ہوں یا کسی بھی صورت میں گم ہو چکی ہوں تو وہ اپنی اسناد دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں اسکے علاوہ آپ

وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کو نکلوانے کے ضروری کوائف

وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کو نکلوانے کا طریقہ کار اور کے ضروری کوائف درج ذیل ہیں. ان چیزوں پر عمل کرتے ہوے آپ اپنی گمشدہ اسناد نکلوا سکتے ہیں. درج ذیل کوائف وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کوبغیر کسی تبدیلی کے نکلوانے لئے ضروری ہیں

متعلقہ جامعیات کی لیٹر پیڈ پر درخواست بھیجیں*

وفاق المدارس کی طرف سے جاری کردہ فارم جو کے آپ آفیشل سائٹ سے آن لائن حاصل کر سکتے ہیں*

متعلقہ صوبہ سے اشتہارات جاری کروایں*

سابقہ اسناد کی کاپیاں*

گمشدہ اسناد کو نکلوانے کی فیس کی رسید*

مزید پڑھیں: گھر بیٹھے وفاق المدارس سے آن لائن سند منگوانے کا طریقہ کار

وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کو نکلوانے کا طریقہ کار

گمشدہ سند کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے طلبہ و طلبات کو درج ذیل اقدامات پر عمل کرنا ہوگا

سب سے پہلے وفاق المدارس کی ویب سائٹ کو وزٹ کریں

وفاق المدارس کی ویب سائٹ کے ہوم پیج سے وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کی درخواست فارم ڈاؤن لوڈ کریں۔

فارم کو مکمل طور پر بغیر کسی غلطی کے پر کریں اور اس کے ساتھ دستاویزات (پولیس کی ایف آئی آر، گمشدہ سند کا اشتہار، دو پاسپورٹ سائز تصاویر، فیس کی رسید) جمع کرائیں

پر کرکے فارم اور دستاویزات کو وفاق المدارس پاکستان کے ہیڈ آفس یا کسی بھی ریجنل آفس میں جمع کروایا جا سکتا ہ

گمشدگی اسناد کے قواعدو ضوابط

فارم نمبر 3 برائے حصول مثنیٰ اسناد(بصورت گمشدگی)۔ یہاں کلک کریں

وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کو نکلوانے کی فیس

وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کو نکلوانے کی فیس 2000 روپے ہے۔ وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کو نکلوانے کی درخواست پر کارروائی کرنے میں عام طور پر 15 سے 30 دن لگتے ہیں۔

1 thought on “وفاق المدارس کی گمشدہ اسناد کو نکلوانے کا طریقہ کار اور فیس”

  1. Assalam o alaikum.
    Meny 2006 me Alma ka course mukamal kia tha.lakin mery pass asnad mojod nahi na he copy gum hu chuki han buss sirf name or waldiyat pata h kion ky asatza ne khud he fill kiay thy forms ab eska tarika kaar kia hu ga

    Reply

Leave a Comment